نماز میں التفات

سوال
نماز میں التفات کا کیا حکم ہے؟
جواب
نماز میں التفات یا تو مکروہ ہے یا مباح یا نماز کو باطل کرنے والا: مکروہ التفات: یہ ہے کہ وہ دائیں اور بائیں دیکھے جبکہ اپنی گردن کو مڑائے۔ مباح التفات: یہ ہے کہ وہ اپنی آنکھوں کے پچھلے حصے سے دیکھے بغیر گردن کو مڑائے۔ باطل کرنے والا التفات: یہ ہے کہ وہ اپنے سینے کو قبلے سے پھیر لے۔ دلیل: ابن عباس رضی اللہ عنہما سے: ((بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں دائیں اور بائیں دیکھتے تھے، لیکن اپنی گردن کو پیچھے نہیں مڑاتے تھے))، المعجم الكبير 11: 223، سنن الترمذی 2: 482، سنن الدارقطنی 2: 83، وغیرہ۔ ابن القطان نے اس کی تصحیح کی۔ دیکھیں: اعلاء السنن 5: 152۔ اور عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: ((میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز میں التفات کے بارے میں پوچھا، تو آپ نے فرمایا: یہ ایک چوری ہے جو شیطان بندے کی نماز سے چوری کرتا ہے))، صحیح بخاری 1: 261، سنن الترمذی 2: 484۔ دیکھیں: الدر المختار 1: 433.
imam icon

اپنا سوال سمارٹ اسسٹنٹ کو بھیجیں

اگر پچھلے جوابات مناسب نہیں ہیں تو براہ کرم اپنا سوال مفتی کو بھیجیں