رمضان کے روزے اور افطار کے ہلال کو دیکھنے کے لیے کیا شرائط ہیں؟

سوال
رمضان کے روزے اور افطار کے ہلال کو دیکھنے کے لیے کیا شرائط ہیں؟
جواب
رمضان کے روزے اور افطار کے ہلال کو دیکھنے کے لیے یہ شرط ہے کہ آسمان صاف ہو - یعنی آسمان میں کوئی رکاوٹ نہ ہو: جیسے کہ بادل وغیرہ - ہلال کو دیکھنے کے لیے ایک بڑی جماعت کا ہونا ضروری ہے جن کی خبر کا علم ہو، اور عقل یہ فیصلہ کرتی ہے کہ ان کا جھوٹ پر متفق ہونا ممکن نہیں ہے، اور اس کی دلیل کے لیے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت پیش کی جا سکتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((تمہارا افطار اس دن ہے جس دن تم افطار کرتے ہو اور تمہارا عید قربانی اس دن ہے جس دن تم قربانی کرتے ہو...))، سنن ابی داود 2: 297، سنن البیہقی الکبیر 3: 317، سنن دارقطنی 2: 164، مصنف عبد الرزاق 4: 156، اور مسند اسحاق بن راہویہ 1: 429 میں، اور ایک روایت میں: ((روزہ اس دن ہے جس دن تم روزہ رکھتے ہو اور افطار اس دن ہے جس دن تم افطار کرتے ہو اور عید قربانی اس دن ہے جس دن تم قربانی کرتے ہو))، جامع ترمذی 3: 80 میں، اور اس کو حسن قرار دیا، سنن دارقطنی 2: 164 میں۔ علامہ احمد ظفر تہانوی نے اعلاء السنن 9: 126 میں کہا: ((اور اس کی وضاحت یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ، افطار اور قربانی کو جماعت سے منسوب کیا ہے... لہذا اصل حکم کے لیے بڑی جماعت یا تمام مسلمانوں کا ہونا ضروری ہے جو کسی شہر میں موجود ہوں، سوائے اس کے کہ کوئی عارض پیش آئے جیسے کہ آسمان کا ابر آلود ہونا تو اس کا ایک اور حکم ہے جو شرع کے مطابق ثابت ہے))۔ اور اگر خبر دینے والے شہر کے اندر سے ہوں تو جماعت کی شرط ہے، لیکن اگر وہ باہر سے ہوں تو ایک عادل اور قابل اعتماد شخص کی گواہی کافی ہے؛ کیونکہ وہ صحرا میں دیکھنے میں یقین حاصل کرتا ہے جو کہ شہروں میں یقین نہیں ہوتا؛ کیونکہ وہاں گرد و غبار زیادہ ہوتا ہے، اور اسی طرح اگر شہر میں کسی بلند جگہ پر ہو، امام السرخسی نے المبسوط 3: 64 میں کہا: ((اس کی گواہی - یعنی ایک شخص کی - صرف اس صورت میں رد کی جائے گی جب آسمان صاف ہو، اور وہ شہر کا رہائشی ہو، لیکن اگر آسمان ابر آلود ہو یا وہ شہر سے باہر سے آیا ہو، یا کسی بلند جگہ سے ہو، تو اس کی گواہی ہمارے نزدیک قبول کی جائے گی)).
imam icon

اپنا سوال سمارٹ اسسٹنٹ کو بھیجیں

اگر پچھلے جوابات مناسب نہیں ہیں تو براہ کرم اپنا سوال مفتی کو بھیجیں