نماز کے دوران سلام کا جواب دینا

سوال
نماز کے دوران سلام کا جواب دینے کا کیا حکم ہے؟
جواب

نماز کے دوران سلام کا جواب دینا نماز کو فاسد کر دیتا ہے، چاہے وہ جان بوجھ کر ہو یا بھول کر؛ کیونکہ سلام کا جواب دینا اذکار میں سے نہیں ہے، بلکہ یہ بات چیت ہے، اور بات چیت نماز کو فاسد کر دیتی ہے، چاہے وہ جان بوجھ کر ہو یا بھول کر؛ جیسا کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ((ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، تو آپ نے مجھے کسی کام کے لیے بھیجا، میں واپس آیا جبکہ آپ اپنی سواری پر نماز پڑھ رہے تھے، اور آپ کا رخ قبلہ کی طرف نہیں تھا، میں نے آپ کو سلام کیا، تو آپ نے مجھے جواب نہیں دیا، جب آپ نماز سے فارغ ہوئے، تو فرمایا: مجھے تمہیں جواب دینے سے صرف نماز نے روکا تھا))، صحیح مسلم 1: 384، اور صحیح بخاری 1: 407۔ دیکھیں: فتح باب العناية 1: 302۔

imam icon

اپنا سوال سمارٹ اسسٹنٹ کو بھیجیں

اگر پچھلے جوابات مناسب نہیں ہیں تو براہ کرم اپنا سوال مفتی کو بھیجیں