مشینی طریقے سے مرغی کا ذبح

سوال
اگر کوئی مسلمان بٹن دبا کر مشین سے سینکڑوں مرغیوں کو ذبح کرے اور بسم اللہ پڑھے تو کیا یہ ذبح حلال ہوگا؟
جواب

میں اللہ کی توفیق سے کہتا ہوں: مشینی طریقے سے مرغی کا ذبح کرنا شرعی لحاظ سے کئی وجوہات کی بنا پر نقص رکھتا ہے:
1- کچھ مذبح خانوں میں ذبح سے پہلے مرغیوں کو ٹھنڈے پانی میں ڈبویا جاتا ہے جس میں برقی رو ہوتی ہے، اور اس سے یہ خطرہ ہوتا ہے کہ مرغی ذبح ہونے سے پہلے مر جائے، کیونکہ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ برقی رو 90% مرغیوں کے دل کو روک دیتی ہے، واللہ اعلم۔
2- گھومنے والی چھری، اگرچہ اکثر اوقات رگوں کو کاٹنے کے لیے کافی ہوتی ہے، لیکن بعض اوقات مرغی کی گردن پوری طرح چھری تک نہیں پہنچتی، جس سے اس کا حلق نہیں کٹتا یا تھوڑا سا حصہ کٹتا ہے، جس سے رگیں نہیں کٹتیں۔
3- گھومنے والی چھری کے ہوتے ہوئے ہر مرغی پر تسمیہ نہیں پڑھا جا سکتا، اور مشین کو چلانے کے وقت یا چھری کے پاس کھڑے شخص کی طرف سے تسمیہ پڑھنا شرعی تقاضے پورے نہیں کرتا۔
4-گرم پانی جس میں سے مرغیاں گزرتی ہیں، اس سے یہ خطرہ ہوتا ہے کہ وہ مرغیاں جو گھومنے والی چھری سے پوری طرح نہیں کٹیں یا جزوی طور پر کٹیں، مر جائیں۔ ان چار وجوہات کے بعد، یہ واضح ہوتا ہے کہ اس نقص کو دور کرنا مشکل نہیں ہے، اور اس مشینی ذبح کے طریقے کو کچھ تبدیلیوں کے بعد استعمال کیا جا سکتا ہے، جو کہ یہ ہیں:
1- ٹھنڈے پانی میں برقی رو کا استعمال نہ کیا جائے، یا اس بات کا یقین کیا جائے کہ یہ برقی رو دل کو نہیں روکتی۔
2- گھومنے والی چھری کا استعمال نہ کیا جائے، اور مسلمان یا اہل کتاب کے لوگ مقرر کیے جائیں جو اپنے ہاتھوں سے ہر گزرتی ہوئی مرغی کو اللہ کا نام لے کر ذبح کریں، اور میں نے اس کی تفصیلی طریقہ کار بیان کی ہے، اور یہ کئی بڑے مذبح خانوں میں عمل میں لایا گیا ہے جہاں مسلمانوں نے اس کا مطالبہ کیا، اور اس سے پیداوار کی مقدار میں کمی نہیں آتی۔
3- اس بات کا یقین کیا جائے کہ گرم پانی جس میں سے ذبح شدہ مرغیاں گزرتی ہیں، ابلنے کی حد تک نہ پہنچے۔
ان تین باتوں کا لحاظ رکھتے ہوئے، اس مشین کے ذریعے ذبح کی گئی مرغیاں حلال ہوں گی، یہ ہمارے شیخ محمد تقی عثمانی نے بتایا، واللہ اعلم۔
 

imam icon

اپنا سوال سمارٹ اسسٹنٹ کو بھیجیں

اگر پچھلے جوابات مناسب نہیں ہیں تو براہ کرم اپنا سوال مفتی کو بھیجیں