جواب
فجر میں ان دونوں کے درمیان وقفہ اتنا ہوتا ہے جتنا کہ بیس آیات کی تلاوت کی جا سکے، اور یہ کوئی لازمی مقدار نہیں ہے، بلکہ اتنا وقفہ ہونا چاہیے کہ لوگ جمع ہو سکیں، اور فجر کے مستحب وقت کا خیال رکھا جائے، جو کہ روشنی کے لیے تاخیر ہے تاکہ چالیس آیات یا زیادہ کی ترتیل ممکن ہو سکے، پھر اگر وضو کے فساد کا علم ہو تو نماز دوبارہ ادا کی جائے۔ دیکھیں: فتح باب العناية 1: 202۔