سوال
اگر شوہر اور بیوی دونوں ملازم ہیں، اور ان کے پاس اپنا گھر اور گاڑی ہے اور ان پر بینک کے ٢٢٥ دینار ماہانہ اقساط ہیں اور وہ اپنے بچوں کی تعلیم کے لیے اقساط ادا کرتے ہیں اور گھر کی ضروریات کے لیے قرض لیتے ہیں، کیا ان کے لیے زکات لینا جائز ہے؟
جواب
میں کہتا ہوں اور اللہ کی مدد سے: ہر وہ شخص جس کے پاس نصابِ حرمان نہیں ہے، اسے زکات لینے کی اجازت ہے، اور یہ مقدار (100) گرام سونا یا اس کی قیمت ہے جو اس کی اصل ضرورت سے زیادہ ہے، جیسے کہ گھر، گاڑی، فرنیچر اور دیگر ضروریات، اور اللہ بہتر جانتا ہے۔