نماز میں بھول کر بات کرنا

سوال
کیا بھول کر بات کرنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے؟
جواب
نماز بات کرنے سے مطلقاً ٹوٹ جاتی ہے چاہے وہ جان بوجھ کر ہو یا بھول کر؛ کیونکہ نماز میں جو چیز درست نہیں ہے اس کا ارتکاب نماز کو فاسد کر دیتا ہے چاہے وہ جان بوجھ کر ہو یا بھول کر، تھوڑا ہو یا زیادہ: جیسے کھانا پینا؛ معاویہ بن حکم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یہ نماز ایسی ہے کہ اس میں لوگوں کی باتوں میں سے کچھ بھی درست نہیں، یہ صرف تسبیح، تکبیر اور قرآن کی تلاوت ہے))، صحیح مسلم 1: 381، صحیح ابن خزیمہ 2: 35، صحیح ابن حبان 6: 23۔ زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ((ہم نماز میں بات کرتے تھے، آدمی اپنے ساتھی سے بات کرتا تھا جب تک کہ یہ آیت نازل ہوئی: (وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ) البقرة: 238، تو ہمیں خاموش رہنے کا حکم دیا گیا اور بات کرنے سے منع کیا گیا))، صحیح مسلم 1: 383۔ دیکھیں: البحر 2: 8-9، فتح باب العناية 1: 301، رد المحتار 1: 414۔
imam icon

اپنا سوال سمارٹ اسسٹنٹ کو بھیجیں

اگر پچھلے جوابات مناسب نہیں ہیں تو براہ کرم اپنا سوال مفتی کو بھیجیں