سوال
ایک شخص غائب ہوگیا، پھر اس کے بعد اس کے والد کا انتقال ہوگیا، اور جب وراثت تقسیم کی جارہی تھی تو غائب کی والدہ نے اپنے غائب بیٹے کی وراثت لینے پر اصرار کیا تاکہ اس میں سے ایک حصہ اس کے بچوں کو دے دے اور دوسرا حصہ اپنے بیٹے کی واپسی تک اپنے پاس رکھے، اس کے فعل کا کیا حکم ہے؟
جواب
میں کہتا ہوں اور اللہ کی مدد سے: غائب کا حصہ اس کے واپس آنے تک محفوظ رکھا جائے گا، اور اسے اس کے بچوں یا کسی اور کو تقسیم نہیں کیا جائے گا، اگر وہ واپس نہ آیا تو یہ میت کے ورثاء کو واپس کیا جائے گا، اور اللہ بہتر جانتا ہے.