سوال
ایک آدمی نے دو بیویوں سے شادی کی، ان میں سے ایک کو طلاق دی اور اسے اس کے تمام حقوق دے دیے، اور اس طلاق کو عدالت میں درج نہیں کروایا، اور کچھ عرصے بعد شوہر کا انتقال ہو گیا جبکہ اس کی مطلقہ نے عدت پوری نہیں کی، اور عدت کے دوران اس بیوی نے دوبارہ اپنے وراثت کے حقوق کا مطالبہ کیا، کیا اس مطلقہ کو شوہر کی وراثت میں سے کچھ لینے کی اجازت ہے، حالانکہ شوہر کی ترکہ اس بیوی کی ضروریات کے لیے کافی نہیں ہے؟
جواب
میں کہتا ہوں اور اللہ کی مدد سے: اگر طلاق بائن ہے تو وہ اس سے وراثت نہیں لے سکتی، اور اگر رجعی ہے تو اس کا وراثت میں حق ہوگا، اور اللہ بہتر جانتا ہے.