سوال
"ایک عورت کے پاس (30000) جنہیں ہیں، وہ اسے ایک مخصوص مدت کے لیے بینک میں جمع کرنا چاہتی ہے، اور اس جمع پر (8%) کی شرح سے سود ملے گا، کیا اس سود کو ضرورت مندوں کو صدقہ دینا جائز ہے؟ اور بینک میں جمع کرنے کا کیا حکم ہے؟"
جواب
میں کہتا ہوں اور اللہ کی مدد سے: اگر یہ بینک سودی ہے، تو یہ سود حلال نہیں ہے، اور اس پر واجب ہے کہ وہ اس کو صدقہ دے، اور اس کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اسے سودی بینک میں رکھے اگر کوئی اسلامی بینک موجود ہو جہاں اسے رکھا جا سکے، اگر اسلامی بینک نہیں ہے تو اس کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ اسے سودی بینک میں ضرورت کے تحت رکھے، بشرطیکہ وہ سود کا صدقہ دے، اور اللہ بہتر جانتا ہے۔